بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء کے فرض اور تراویح پڑھنے کے بعد وتر سے پہلے حیض آجائے تو کیا حکم ہے ؟


سوال

 ایک عورت نے رمضان المبارک میں تراویح وغیرہ پڑھ کر وتر کو چھوڑا کہ تہجد کے بعد پڑھوں گی لیکن اس کو رات میں حیض کی بیماری شروع ہوگئی اور وتر ادا نہ کرسکی تو کیا اس پر وتر کی قضا ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں وتر کی قضا واجب نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذا حاضت في الوقت أو نفست سقط فرضه بقي من الوقت ما يمكن أن تصلي فيه أو لا. هكذا في الذخيرة.لو افتتحت الصلاة في آخر الوقت ثم حاضت لا يلزمها قضاء هذه الصلاة بخلاف التطوع. كذا في الخلاصة."

(کتاب الطهارة ،باب في الدماء المختصة  بالنساء ،الفصل الرابع  في احكام الحيض ،ج:1،ص:38،ط:رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100741

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں