بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء اور فجر کی نمازوں کو با جماعت ادا کرنے صورت میں فضلیت کا بیان


سوال

عشاء کے نماز پڑھنے سے آدھی رات کا ثواب ملتا ہے، اور فجر کے نماز پڑھنے سے آدھی رات کا ثواب ملتا ہے، ان دونوں نمازوں کے لیے جماعت شرط ہے یا نہیں؟

جواب

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشار فرمایا کہ:"جس شخص نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی،گویا اس نے آدھی رات قیام کیا،اور جس نے فجر کی نماز جماعت کے  ساتھ پڑھی، گویا اس نے پوری رات قیام کیا،اس روایت میں اس بات کی صراحت ہے،کہ عشاء کی نماز سے آدھی رات اور صبح کی نماز سے پوری رات قیام کا ثواب اس شخص کے لیے جو یہ نمازیں جماعت کے ساتھ پڑھتا ہے ۔

 صحیح مسلم میں ہے:

"  حدثنا إسحاق بن إبراهيم. أخبرنا المغيرة بن سلمة المخزومي. حدثنا عبد الواحد (وهو إبن زياد) حدثنا عثمان إبن حكيم. حدثنا عبد الرحمن بن أبي عمرة. قال:دخل عثمان بن عفان المسجد بعد صلاة المغرب، فقعد وحده، فقعدت إليه، فقال: يا إبن أخي! سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "‌من ‌صلى ‌العشاء ‌في ‌جماعة فكأنما قام نصف الليل. ومن صلى الصبح في جماعة فكأنما صلى الليل كله."

( كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب فضل صلاة العشاء والصبح في جماعة، ج: 1 ص: 454 ط: دار إحياء التراث العربي)

فقط وااللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100108

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں