بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اس زمانہ میں مالِ غنیمت کیا ہے؟


سوال

اس زمانہ میں مالِ غنیمت کسے کہتے ہیں؟

جواب

شرعی طور پر مالِ غنیمت سے مراد وہ مال ہے جو شرعی جہاد کے نتیجے میں کفار کو شکست دے کر مجاہدین نے حاصل کیا ہو۔ اور یہ تعریف موجودہ دور سمیت ہر زمانہ کے لیے ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 137):

"باب المغنم وقسمته في المغرب: الغنيمة ما نيل من الكفار عنوة والحرب قائمة."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 137):

"مطلب بيان معنى الغنيمة والفيء قال في الهندية: الغنيمة اسم لما يؤخذ من أموال الكفرة بقوة الغزاة وقهر الكفرة ..."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144204201064

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں