بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارتضی نام رکھنے کا حکم


سوال

فتوی نمبر144110200485 اور  فتوی نمبر :144209200388 ، یہ دونوں فتوے "ارتضی" نام رکھنے کے بارے میں ہیں، لیکن پہلے نمبر فتوی میں "ارتضی" نام رکھنا جائز قرار دیا گیا، جب کہ نمبر دو فتوی میں اسی نام کو ناجائز قرار دیا گیا، اس کی کیا وجہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں "ارتضی" نام رکھنا شرعاً جائز ہے، اس  میں کوئی حرج نہیں ہے اور فتوی نمبر144209200388 میں "ارتضی"  نام رکھنے کے عدم جواز کےبارے میں جاری کردہ جواب میں مغالطہ ہواہے، جس پر ہم سائل کے توجہ دلانے پر مشکورہیں۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144401100374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں