"ارمش" نام رکھنا درست ہے یا نہیں؟ نیز اس کا مطلب کيا ہے ؟
اَرْمَش" کا لفظ "رمش" سے لیاگیا ہے جس کے معنی آنکھ کے پپوٹوں کا سرخ ہو کر پانی جاری ہونا اور پلکوں کا چپک جانا ، اس کے علاوہ بھی ارمش متعدد معانی کے لیے آتاہے، ان میں سے ایک معنی حسن خلق (عمدہ اخلاق) کے بھی ہیں، اس معنی کے اعتبار سے لڑکے کا نام "ارمش" رکھنے کی اگرچہ اجازت ہوگی، تاہم دیگر معانی چوں کہ نام رکھنے کے اعتبار سے مناسب نہیں، لہذا معنی کے اشتباہ کی بنا پر "ارمش" نام نہ رکھنا بہتر ہوگا۔(القاموس الوحید،ص:548، ط:ادارۃ اسلامیات ،لاہور،کراچی)
تاج العروس میں ہے:
"والأرمش: الحسن الخلق."
(ج:7، ص:224،ط: داراحیاء التراث)
المحیط فی اللغة میں ہے:
"الرمش: تفتل في الشفر وحمرة في الجفون مع ماء يسيل، وصاحبه أرمش، وعين رمشاء.والرمش: الرمي، يقال: رمشته بحجر.وأرمش فلان بعينهإرماشا:إذاطرفكثيرابضعف.والإرماشفيالبكاء:أول الدمع.والمرمش: الفاسد العينين لا يبرأ جفنه، والمرماش نحوه."
(ج:7، ص:333،ط: عالم الکتب بیروت)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144504102025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن