بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 رمضان 1445ھ 30 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

’’اقرا‘‘ نام رکھنے کا حکم


سوال

’’اقرا‘‘ نام رکھنا چاہیے یا نہیں ؟

 

جواب

’’اقرا‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں ’’پڑھ‘‘، یہ لفظ عربی لغت کے اعتبار سے اسم نہیں ہے، بلکہ فعلِ امر مذکر کا صیغہ  ہے، جب کہ نام والا لفظ اسم ہونا چاہیے، اس لیے ’’اقرا‘‘ نام  رکھنا عربی قواعد کے اعتبار سے درست نہیں ہے؛  بچی کا نام ’’اقرا‘‘ رکھنے کے بجائے صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر بچی کا نام رکھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200937

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں