مجھے چند مہینوں کی تنخواہ اکٹھی ملی، جس میں سے دس لاکھ میں نے کاروبار میں انویسٹ کیے اور ایک بار نفع بھی وصول کیا، سال گزر چکا ہے ، اب مجھے کس چیز کی زکاۃ دینی ہوگی؟ تنخواہ کی یا انویسٹمنٹ کی یا انویسٹمنٹ اور نفع دونوں کی؟
صورتِ مسئولہ میں تنخواہ،انویسٹمنٹ کی رقم اور انوسٹمنٹ پر حاصل شدہ نفع تینوں پر بحسب شرائط زکات ادا کرنا لازم ہے۔
فتاوی عالمگیریہ میں ہے:
"(ومنها فراغ المال) عن حاجته الأصلية فليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة."
(كتاب الزكاة،الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها،ج1،ص:172،ط:رشيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101486
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن