بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انتقال کے بعد بیوی کو دیگر ورثاء کے پریشان کرنے سے بچانے کی تدبیر


سوال

ایک بزرگ بیمار ہیں اور اولاد نہیں ہے، ان کی ملکیت میں دو پلاٹ اور کچھ رقم ہے، وہ زوجہ کے نام کرنا چاہتے ہیں؛ تاکہ بیوی کو بعد میں رہائش اور خرچ کے حوالے سے تنگی نہ ہو اور خاوند کے رشتےدار ، بہن اور بھائی پریشان نہ کریں۔

جواب

کوئی اولاد نہ ہونے کی صورت میں اگر مذکورہ شخص کا اپنی بیوی کی زندگی میں ہی انتقال ہوجاتا ہے تو مذکورہ شخص کے ترکہ میں سے ایک چوتھائی (یعنی 25٪) کی مالک اس کی بیوی ہوگی؛ لہذا پورے ترکہ میں سے (تجہیز و تکفین کے اخراجات اور قرض نکال کر، باقی ترکے کے) ایک چوتھائی کی مالیت کے بقدر گھر کا جو حصہ ہے، اسے الگ کرکے وہ حصہ بیوی کے نام کرکے بیوی کو اس پر مکمل قبضہ اور تصرف دے دے؛ تاکہ اس کی بیوی کو اس کے حق کے معاملے میں کوئی تنگ نہ کرے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201070

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں