بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیمہ میں جمع کردہ اصل رقم کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص بیمہ کی زائد رقم یعنی سود کا پیسہ بلا نیتِ ثواب فقراء میں تقسیم کردے، تو کیا مابقیہ رقم بیمہ ہولڈر کے لیے استعمال کرنا درست ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اصل رقم جو قسط وار بیمہ کمپنی میں جمع کروائی تھی اسے استعمال کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں