انشورنس کے ایسےمحکمہ میں جہاں سود کی لکھت پڑت نہ ہوتی ہو،ایسےمحکمہ میں میرے لئے کام کرنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ انشورنس کی کمپنی کے معاملات سود اور قمار پر مشتمل ہوتے ہیں ،یعنی انشورنس کمپنی کا پورا نظام ہی سودی ہوتا ہے،اگرچہ اس میں کوئی ایسا محکمہ ہو جس میں سود کی لکھت پڑت نہ بھی ہو لیکن اس محکمہ کے اخراجات اور ا س محکمہ کے ملازمین کی تنخواہیں وہی انشورنس والی کمپنی ہی پوری کرتی ہے،اور اس کا پورا نظام سودی ہونے کی وجہ سے اس میں اور اس کے تحت محکمہ میں نوکری کرنا جائز نہیں ہے،لہذ اسائل کسی جائز روزگا رکا انتخاب کرے۔
صحیح مسلم میں ہے:
"حدثنا محمد بن الصباح وزهير بن حرب وعثمان بن أبي شيبة. قالوا: حدثنا هشيم. أخبرنا أبو الزبير عن جابر، قال:لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم أكل الربا، وموكله، وكاتبه، وشاهديه، وقال: هم سواء ."
(كتاب المساقاة، باب لعن آكل الربا ومؤكله، ج:3 ص:1219 ط: دار إحیا التراث العربي)
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله لأنه يصير قمارا) لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص."
(كتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغيره، فصل في البيع، ج:6 ص:403 ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502100517
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن