بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انشراح نام رکھنے کا حکم


سوال

اکثر لوگ بچی کا نام "انشراح" رکھتے ہیں ، درست ہے ؟

جواب

اِنشِرَاح نام کا معنیٰ ہے:کشادہ ہونا/ واضح ہونا۔ (القاموس الوحید، المادّۃ: ش/ر/ح، ص:853، ط:ادارۃ الاسلامیات)

معنیٰ کے اعتبار سے بچی کا نام انشراح رکھنے میں حرج نہیں ہے، تاہم مذکورہ نام کے بجائے صحابیات  کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنا بہتر ہے،  جامعہ کے ویب سائٹ پر اسلامی نام کے عنوان سے ایپلیکیشن موجود ہے جس میں آپ اپنی مرضی کے نام کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية) میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة،الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد ، ج:5، ص:362، ط:مکتبه رشیدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101543

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں