بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

انشراح،حانہ،زروا اور یشفہ نام رکھنا


سوال

انشراح،حانہ،یشفہ اور زروا میں سےلڑکی کے لیے کون سا نام اچھا ہے؟

جواب

1)لفظ انشراح عربی اور اردو دونوں میں مستعمل ہے،جس کا معنی ہےکشادگی،فرحت ،شگفتگی، اور کنایۃً یہ لفظ ،اللہ تعالیٰ کا کسی کا دل، حق کو قبول کرنے کے لیے کھول دینے کے لیے استعمال ہوتا ہے،لہٰذا یہ نام رکھنا درست ہے۔

2)حانہ کا لفظ اردو میں تو بالکل مستعمل نہیں،ہاں عربی میں حانہ اس جگہ کو کہا جاتاہے جہاں شراب بیچی جاتی ہے،لہٰذا یہ نام رکھنادرست نہیں ہے۔

3)یشفہ کا لفظ بھی اردو میں مستعمل نہیں اور عربی میں یشفہ ( آخر میں ہاء کے ساتھ)مستعمل نہیں بلکہ یشفیٰ(آخرمیں یاءمدہ کے ساتھ )مستعمل ہے،یہ فعل ہے،اس کےبجائے بہتر یہ ہے کہ"شفاء"نام رکھا جائے جس کے معنیٰ ہیں:صحتیابی،تندرستی اور اچھا ہونا۔

4)'زروا' کا لفظ اردو اور عربی دونوں لغات میں نہیں مل سکا،ہاں عربی میں زروا کے بجائے' ذَِروۃ'( ذال کے زبر اور زیر دونوں کے ساتھ) موجود ہے،جس کے معنیٰ،مال و دولت،آسودگی اور بلندی کے آتے ہیں،لہٰذا یہ نام رکھا بھی شرعاً درست ہے۔

باقی انشراح،شفاء اور ذروۃ میں سے جو نام باعتبارِ مطلب سمجھ آئے اور اچھا لگے وہ ہی رکھ لیا جائے،تاہم بہتر یہ ہے کہ بچوں اور بچیوں کے نام، انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات،صحابہ،صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین،تابعین اور دیگر بزرگوں کے نام پر رکھے جائیں۔

تاج العروس میں ہے:

"و من المجاز: شرح الشيءمثل قولهم: شرح الله صدره لقبول الخير يشرحه شرحا فانشرح، أي وسعه لقبول الحق فاتسع."

(ص:503،ج:6،تحت لفظ:شرح،ط:دارإحياء التراث العربي)

وفیہ ایضاً:

"والحانية: الخمر، منسوبة إلى الحانة. والحانة: موضع بيعها،وهو موضع الخمار؛ عن كراع.وقال أبو حنيفة: أظنها فارسية، وأن أصلها خانه."

(ص:474،ج:34،تحت لفظ:حین،ط:دارإحياء التراث العربي)

وفیہ ایضاً:

"الشفاء ، ككساء:الدواء ؛ وأصله البرء من المرض، ثم وضع موضع العلاج والدواء؛ ومنه قوله تعالى :فيه شفاء للناس.وقال الراغب: الشفاء من المرض موافاة شفاء السلامة، وصار اسما للبرء."

(ص:382،ج:38،تحت لفظ:شفی،ط:دارإحياء التراث العربي)

وفیہ ایضاً:

"ذروة: أي ثروة، وهي الجدة والمال."

(ص:91،ج:38،تحت لفظ:ذرو،ط:دارإحياء التراث العربي)

وفیہ ایضاً:

"وذروة الشيء، بالضم والكسر: أعلاه."

(ص:87،ج:38،تحت لفظ:ذرو،ط:دارإحياء التراث العربي)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144409101084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں