بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ان شاء اللہ لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ


سوال

انشاءاللہ لکھنا درست ہے یا ان شاءاللہ؟ برائے مہربانی رہنمائ فرما دیں کہ "انشاءاللہ" لکھنا درست ہے یا "ان شاءاللہ"۔ اور ایسے ہی پڑھنے میں یا بولنے میں یہ دو علیحدہ علیحدہ لفظ متصور ہوں گے یا ایک ہی؟ مثلا پہلے "انشاء" کہیں پھر زرا توقف کے بعد "اللہ"کہیں۔یا ایک ہی لے میں انشاءاللہ کہیں گے؟

جواب

واضح رہے کہ" ان شاء اللہ"  کا معنی ہے:  اگر اللہ نے چاہا تو، جب کہ "انشاء "کے معنی ہوتے ہیں:  پیدا کرنا،بنانا وغیرہ۔
"ان شاء اللہ"ھنے کا درست اور بہتر طریقہ تو یہی ہے کہ تینوں الفاظ کو الگ الگ اس طرح لکھا جائے "ان شاء اللہ"، تاہم اگر کوئی شخص ملا کر"انشاء اللہ "بھی لکھ  لیتا ہے تو اس کا مقصد یہی معنی ہوتا ہے کہ "اگر اللہ نے چاہا تو "نہ کہ کوئی اور معنی، لہذا  اس طرح لکھنا بھی چوں کہ اب عام رواج میں شامل ہوچکا ہے؛ اس لیے اس طرح بھی لکھنا درست ہے اور اس  لکھنے پر نکیر کرنا مناسب نہیں ہے، جیسا کہ مشہور قاعدہ ہے کہ غلط رائج ہوجانے والےلفظ کا استعمال زیادہ بہتر ہے بنسبت اس درست لفط کے استعمال سے جس کا رواج ختم ہوچکا ہو۔

بہرحال اردو تحریر میں "ان شاء اللہ" لکھنے میں اختیار ہے کہ جدا جدا کرکے لکھے یا ملا کر، گو بہتر طریقہ اسے جدا لکھنا ہے۔ اور عربی تحریر میں (یعنی پورا مضمون عربی میں لکھا جارہاہو تو) اسے "إن شاء الله"  جدا کرکے ہی لکھنا چاہیے۔البتہ پڑھنے کی صورت میں ایک ساتھ پڑھیں گے ۔

النوازل الجدیدۃ الکبری میں ہے:

"الخطأ المشهور أولى من الصواب المهجور."

(جلد 1 ص: 546 ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144411101112

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں