بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انشاء حريم نام ركهنا


سوال

بچی کا نام انشاء حریم رکھ سکتے ہیں؟

جواب

"انشاء "  کے  معنی عربی  زبان  میں  "پیدا کرنے / ایجاد  کرنے "  کے آتے ہیں  اور "حریم "کے معنی ہیں :  "قابلِ احترام  چیز یا جگہ"، صرف حریم نام رکھنا درست ہے، انشاء حریم نام رکھنا مناسب نہیں۔

البتہ ناموں کے سلسلے میں بہتر  یہ  ہے کہ   بچي کا نام   صحابیات   رضی اللہ عنہن یا نیک خواتین کے   ناموں میں سے کسی كے نام پر  یا اچھے معنی والا عربی نام رکھا جائے۔

لسان العرب ميں ہے: 

"‌‌نشأ: ‌أنشأه ‌الله: ‌خلقه. ‌ونشأ ‌ينشأ ‌نشأ ‌ونشوءا ‌ونشاء ‌ونشأة ‌ونشاءة: ‌حيي، ‌وأنشأ ‌الله ‌الخلق ‌أي ‌ابتدأ ‌خلقهم. ‌وفي ‌التنزيل ‌العزيز: ‌وأن ‌عليه ‌النشأة ‌الأخرى."

(170/1، ط: دار صادر بیروت)

القاموس الوحید ميں ہے:

"نشا الشئی، پیدا کرنا، وجود میں لانا، تخلیق کرنا"

 (ص: 1300، ط: ادارہ اسلامیات)

معجم اللغة العربية المعاصرة  میں ہے:

"حرم ‌على ‌يحرم، ‌حرما ‌وحراما ‌وحرمة، ‌فهو ‌حريم، ‌والمفعول ‌محروم ‌عليه ‌وحريم

 ‌حرم ‌الشيء ‌عليه: ‌امتنع "‌حرم ‌عليه ‌الخروج- ‌يحرم ‌الصوم ‌على ‌الحائض- ‌حرمت ‌المرأة ‌على ‌زوجها: ‌منع ‌من ‌مسها- ‌تفنى ‌اللذاذة ‌ممن ‌نال ‌صفوتها … ‌من ‌الحرام ‌ويبقى ‌الإثم ‌والعار" ° ‌مكان ‌حرام: ‌لا ‌ينتهك."

(1/ 481، ط:عالم الكتب)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144506101939

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں