بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انسانی اعضاء وقف کرنے کی وصیت کرنا


سوال

جناب مفتی صاحب،کیا اسلام ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے اعضاء (دل،جگر اور گردہ) کو بعد مرنے کے عطیہ کرنے کی وصیت کر سکتے ہیں؟ اور کیا اپنی زندگی میں گردہ کسی اور جیسے غیر کو عطیہ کر سکتے ہیں؟

جواب

انسانی اعضاء انسان کے پاس اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں،انسان کو اس میں کسی قسم کا تصرف کرنے یا عطیہ کرنے کا اختیار نہ زندگی میں ہے اور نہ ہی مرنے کے بعد،لہذا وہ اپنی زندگی میں یا اپنے مرنے کے بعد اپنے اعضاء کسی اور کے لئےعطیہ کرنے کی وصیت نہیں کر سکتا۔


فتوی نمبر : 143501200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں