بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انفرادی تراویح میں قراءت سری کی جائے یا جہری؟


سوال

انفرادی طور پر تراویح کی نماز پڑھنے والا قراء ت بلند آواز سے پڑھ سکتا ہے؟

جواب

جو شخص انفرادی طور پر تراویح ادا کررہا ہواس کے لیے اجازت ہے کہ خواہ جہری قراء ت کرے یا سری ۔البتہ جہری قراءت افضل ہے۔ جہری قراءت میں آواز اتنی رکھی جائے کہ کسی بیمار یا سونے والے کو تکلیف نہ ہو۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق (3 / 338):

"وقد أفاد أن المتنفل بالنهار يجب عليه الإخفاء مطلقًا، و المتنفل بالليل مخير بين الجهر والإخفاء إن كان منفردا".

تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق - (2 / 122):

"قال رحمه الله: (وخير المنفرد فيما يجهر كمتنفل بالليل) أي إن شاء جهر وهو أفضل".

حاشية على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح - (1 / 170):

"(قوله:كمتنفل بالليل) والجهر أفضل ما لم يؤذ نائمًا ونحوه كمريض و من ينظر في العلم، قاله السيد ناقلاً عن خط والده، (قوله: ولايوقظ الوسنان) الوسنان النائم". فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144109200198

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں