بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امداد دیتے ہوئے شناختی کارڈ یا تصویر کا مطالبہ کرنا


سوال

آج کل کے ادارے یا اور کوئی تنظیم امداد دینے کے لیے شناختی کارڈ / تصاویر کا مطالبہ کرتے ہیں، کیا یہ ان کا یہ مطالبہ جائز ہے؟

جواب

اگر کوئی ادارہ اپنے نظم کو درست رکھنے کے لیے یا ریکارڈ رکھنے کے لیے امداد دیتے وقت شناختی کارڈ کا مطالبہ کرتا ہے تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں،اس سے ضرورت پوری ہوسکتی ہے، لہذا تصاویر کا مطالبہ  کرنا جائز  نہیں۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن نافع ، أن ابن عمر أخبره، ‏‏‏‏‏‏أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ " الذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: أحيوا ما خلقتم ".

(صحيح مسلم (3 / 1669)،  باب لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة)

ترجمہ: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لوگ مورتیں بناتے ہیں ان کو قیامت میں عذاب ہو گا، ان سے کہا جائے گا جِلاؤ  ان کو جن کو تم نے بنایا۔“

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100289

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں