بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام سے رنجش کی وجہ سے جمعہ کی نماز نہ پڑھنا


سوال

اگر ایک جگہ جمعہ کی نماز ہوتی ہے اور جمعہ کی امامت کرنے والے سے دینی اور دنیاوی رنجش ہو تو کیا ظہر کی نماز ہو سکتی ہے؟ ارد گرد کسی مسجد میں جمعہ کی جماعت نہیں ہوتی۔

جواب

جمعہ ہونے کے باوجود بغیر کسی شرعی وجہ(سفر یامرض وغیرہ) کے  جمعہ کی نماز ترک کرنا حرام ہے،امام سے دنیوی رنجش کی بنیاد پر جمعہ چھوڑ کر انفرادی ظہر پڑھنا درست نہیں ہے  ،بلکہ رنجش ختم کرنے کی کوشش کی جائے،اور اگر ختم نہ ہو تو بھی ان کی اقتدا میں پڑھی جانے والی نماز ادا ہوجائے گی،باقی دینی رنجش سے سائل کی کیا  مراد ہے؟ اس کی وضاحت کرکے دوبارہ معلوم کرلیں۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"(وحرم لمن لا عذر له صلاة الظهر قبلها) أما بعدها فلا يكره غاية.

(قوله: وحرم إلخ) عدل عن قول القدوري والكنز وكره لقول ابن الهمام لا بد من كون المراد حرم لأنه ترك الفرض القطعي باتفاقهم الذي هو آكد من الظهر غير أن الظهر تقع صحيحة، وإن كان مأمورا بالإعراض عنها.

وأجاب في البحر بأن الحرام هو ترك السعي المفوت لها أما صلاة الظهر قبلها فغير مفوتة للجمعة حتى تكون حراما فإن سعيه بعدها للجمعة فرض كما صرحوا به، وإنما تكره الظهر قبلها لأنها قد تكون سببا للتفويت باعتماده عليها وهم إنما حكموا بالكراهة على صلاة الظهر لا على ترك الجمعة اهـ ملخصا واستحسنه في النهر (قوله لمن لا عذر له) أما المعذور فيستحب له تأخيرها إلى فراغ الإمام كما يأتي (قوله فلا يكره) بل هو فرض عليه لفوات الجمعة، قال في البحر: فنفس الصلاة غير مكروهة، وتفويت الجمعة حرام، وهو مؤيد لما قلنا. اهـ. يعني أن الكراهة ليست لذات الصلاة بل لخارج عنها، وهو كونها سببا لتفويت الجمعة بدليل أنه لو صلاها بعد فوت الجمعة لم يكره فعلها بعدها بل يجب. وقد يقال مراد الغاية عدم الكراهة عند الاشتباه في صحة الجمعة فيكون المراد فعلها بعد صلاته للجمعة لا بعد فوتها تأمل."

(باب الجمعۃ،ج2،ص155،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101439

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں