بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 ذو القعدة 1445ھ 19 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام قرطبی کے ایک قول کی تحقیق


سوال

کیا یہ امام القرطبی رحمه اللہ کا قول ہے ؟رہنمائی فرمائیں: 

جِس کے گناہ زیادہ ہوں تو اُسے چاہیے کہ پانی پلائے؛ کیونکہ اللہ نے کتے کو پانی پلانے والے کے گناہ معاف کر دئیے تو اُس شخص کے بارے میں کیا خیال ہے جِس نے مومن کو پانی پلایا؟

جواب

امام قرطبی رحمہ اللہ  نے بعض تابعین کے حوالے سے اس قول کو ذکر کیا ہے۔

"وقد قال بعض التابعين: من كثرت ذنوبه فعليه بسقي الماء. وقد غفر الله ذنوب الذي سقى الكلب، فكيف بمن سقى رجلا مؤمنا موحدا وأحياه."

(الجامع لإحكام القرآن، أبو عبد الله القرطبي، ط: دار الكتب المصرية- القاهرة، الطبعة الثانية، 1384ه-1964م، ج: 7، ص: 215)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101721

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں