بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام نے پست آواز سے سلام پھیر دیا


سوال

 امام آخری رکعت میں سلام جہرًا پڑھنا بھول جائے، پھر  یک دم یاد آجائے تو کیا کرے گا؟

جواب

امام کا بلند آواز  میں سلام کہنا واجب نہیں، تاہم دائیں جانب بلند آواز سے اور اور بائیں جانب قدر پست آواز سے سلام کہنا مسنون ہے، پس صورت مسئولہ میں اگر امام پست آواز سے دونوں جانب سلام پھیر دے تو نماز درست ہوجائے گی، البتہ بقیہ مقتدیوں کو آگاہ کرنے کے لئے مؤذن یا کوئی اور مقتدی بلند آواز سے سلام کہ دے، امام کو دوبارہ سلام کہنے کی ضرورت نہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَالسُّنَّةُ فِي السَّلَامِ أَنْ تَكُونَ التَّسْلِيمَةُ الثَّانِيَةُ أَخْفَضَ مِنْ الْأُولَى، كَذَا فِي الْمُحِيطِ. وَهُوَ الْأَحْسَنُ، كَذَا فِي التبيين".

(كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، الْفَصْلُ الثَّالِثُ فِي سُنَنِ الصَّلَاةِ وَآدَابِهَاوَكَيْفِيَّتِهَا، ١ / ٧٦، ط: دار الفكر)۔

الموسوعة الفقہیہ الکویتیة میں ہے:

الْجَهْرُ بِالتَّسْلِيمِ لِلْخُرُوجِ مِنَ الصَّلاَةِ:

 لاَ خِلاَفَ بَيْنَ الْفُقَهَاءِ فِي سُنِّيَّةِ الْجَهْرِ بِالتَّسْلِيمَةِ الأُْولَى فِي حَقِّ الإِْمَامِ، وَاخْتَلَفُوا فِيمَا سِوَى ذَلِكَ ( حر ف الجيم، الجهر،  الأَْحْكَامُ الْمُتَعَلِّقَةُ بِالْجَهْرِ، الْجَهْرُ بِأَقْوَال الصَّلاَةِ،  ١٦ / ١٨٤) ۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح میں ہے:

قوله: "ويسن خفض صوته بالتسليمة الثانية" خصه الحلبي بالإمام وذكره السيد وهو في متن منية المصلي لأن السنة في حقه الجهر بأذكار الإنتقالات لأن الجميع للإعلام بحالة. ( كتاب الصلاة، فصل في بيان سننها، ص: ٢٧٦، ط: دار الكتب العلمية)۔فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201099

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں