امام نےنماز میں ایک یا دو رکن میں جہر سے تکبیر کہنے کے بجائے سرًّا تکبیر کہہ دی جب کہ مقتدی نے دیکھ کر اقتدا کرلی ، پھر باقی تکبیر امام نے بلند آواز سے کہی اور نماز پوری کی۔ اب اس معاملے میں کیا حکم ہے؟
امام کا باجماعت نماز میں تکبیر تحریمہ اور دیگر تکبیرات اتنی بلندآواز سے کہنا سنت ہے کہ مقتدی سن سکیں۔ تکبیرات کا حد سے زیادہ ہلکی آواز سے کہنا سنت کے خلاف ہے، اس لیے عادت اور ضرورت کے مطابق آواز رکھنی چاہیے۔
لہٰذا اگر امام کی آواز مقتدی نہیں سُن سکے، بلکہ امام کی حرکت کے ذریعہ اقتدا کرلی تو نماز ہوجائے گی، سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا۔ فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144209201942
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن