کیا یہ امام الماوردی رحمه الله کا قول ہے؟ :
"جو علم کی راہ پر چل پڑے اُسے تنہائی سے وحشت نہیں ہوتی، اور جو کتابوں سے حوصلہ پکڑنا سیکھ جائے وہ سب دلاسوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے، اور جِسے تلاوتِ قرآن سے اُنس ہو جائے اُسے دوستوں کے بچھڑنے سے فرق نہیں پڑتا۔"
مذکورہ قول ، امام ماوردی رحمہ اللہ کا اپنا نہیں ہے، البتہ انہوں نے اس کو اپنی کتاب میں بعض حکماء کی طرف منسوب کرکے نقل کیا ہے۔
أدب الدين والدنيا میں ہے:
"وقد قال بعض الحكماء: من تفرد بالعلم لم توشحه خلوة، ومن تسلى بالكتب لم تفته سلوة، ومن آنسته قراءة القرآن لم توشحه مفارقة الإخوان."
(أدب الدين والدنيا، الباب الثاني في فضل العلم، فصل في آداب العلم، ص: 143، ط: دار المنهاج)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503100695
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن