کیا یہ امام مالک رحمہ اللہ کا قول ہے : جِسے پسند ہو کہ اُس کے دل میں کشادگی پیدا ہو، اور وہ موت کی سختیوں اور روزِ قیامت کی ہولناکیوں سے نجات پائے، تو اُس کا تنہائی کا عمل اُس کے ظاہری عمل سے زیادہ ہونا چاہیے؟
مولانامحموداشرف عثمانی رحمہ اللہ نےملفوظاتِ امام مالک رحمہ اللہ میں امام مالک رحمہ اللہ کامذکورہ قول اِن الفاظ میں ذکرکیاہے:
"عبداللہ بن المبارک فرماتےہیں کہ امام مالک کےچہرہ پرخاص نورتھاوہ خاشعین میں سےتھے،ان کی عظمت ان کےان باطنی حالات کی وجہ سےتھی،جو ان کےاوران کےرب کےدرمیان تھے،اورمیں نےامام مالک کوبکثرت یہ کہتےہوئےسناہےکہ جوشخص اپنےشرح صدرکی خواہش رکھتاہو،اورموت کی سختیوں اورقیامت کےمصائب سےنجات حاصل کرناچاہتاہے،اسےچاہیےکہ اس کےپوشیدہ دینی اعمال اس کےظاہری دینی اعمال سےزیادہ ہوں ۔
(ملفوظ نمبر:129،ص:34،مکتبہ دارالعلوم کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502100912
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن