امام کے پیچھے مقتدی سہو کے دوران سلام پھیرے گا یا صرف امام کے ساتھ دو سجدے کرے گا
صورتِ مسئولہ میں مقتدی امام کے ساتھ شروع ہی سےنماز میں شریک ہوا ہے تو امام کے ساتھ سلام پھیر کر سجدہ سہو کرے ، اور اگر مقتدی مسبوق رہا (ایک/ دو رکعات چھوٹ گئی )اس صورت میں مقتدی سلام نہیں پھیرے گا صرف امام کے ساتھ سجدہ سہو کرے گا۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"سهو الإمام يوجب عليه وعلى من خلفه السجود، كذا في المحيط، ولا يشترط أن يكون مقتديا به وقت السهو حتى لو أدرك الإمام بعد ما سها يلزمه أن يسجد مع الإمام تبعا له .......... والمسبوق يتابع الإمام في سجود السهو ثم يقوم إلى قضاء ما سبق به ولا يعيد في آخر صلاته."
(کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر، فصل سهو الإمام... ج : 1، ص: 128، ط: دار الفكر بيروت)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144512100488
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن