بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کے لیے تحمید (ربنا لک الحمد) کہنے کا حکم


سوال

 کیا امام کو ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کے بعد ’’ربنا لک الحمد‘‘ بھی پڑھنا ہوتا ہے ؟یا ربنا لک الحمد صرف مقتدی کہتا ہے؟

جواب

امام کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ صرف ’’سمع الله لمن حمده‘‘ پڑھے اور مقتدی ’’ ربنا لک الحمد ‘‘پڑھیں گے، البتہ اگر امام  بھی ’’ربنا لک الحمد‘‘پڑھ لے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی نہیں آئے گی۔ 

فتاوی عالمگیری میں ہے :

'' فإن كان إماماً يقول: سمع الله لمن حمده بالإجماع، وإن كان مقتدياً يأتي بالتحميد ولا يأتي بالتسميع بلا خلاف، وإن كان منفرداً الأصح أنه يأتي بهما. كذا في المحيط۔ وعليه الاعتماد. كذا في التتارخانية وهو الأصح."

(کتاب الصلوۃ،الباب الرابع في صفة الصلاة،الفصل الثالث في سنن الصلاة وآدابها وكيفيتها،ج:1،ص:74،ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508100065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں