بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کو لقمہ دینے سے سجدہ سہو لازم نہیں آتا


سوال

جماعت کی نماز میں قرات کے دوران امام کو غلطی بتانے پر کیا سجدہ سہو واجب ہوتا ہے کہ نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں امام کو لقمہ دینے سے مقتدی پر سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(بخلاف فتحه على إمامه) فإنه لا يفسد (مطلقا) لفاتح وآخذ بكل حال".

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، 622/1، ط: سعيد)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولا يجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب".

(كتاب الصلاة، الباب الثاني عشر في سجود السهو، 126/1، ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں