بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کی اقتدا میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا حکم


سوال

"نماز میں سورہ فاتحہ پڑھے بغیر نماز نہیں ہوتی"،  اللہ کا فرمان ہے کہ" جب قرآن پڑھا جاتا ہے تو غور سے سنو تاکہ تم پر رحم کیا جائے" عرض ہے امام کے پیچھے آخری دو رکعت میں فاتحہ پڑھیں یا چاروں رکعات میں خاموش رہیں؟

جواب

نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے، نماز چاہے جہری ہو یا سرّی ہو،جیسے کہ حدیث شریف میں ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: سورہ فاتحہ پڑھے بغیر نماز ہی نہیں، لہذا نماز پڑھنے والے کے لیے  انفرادی طور پر تو ہر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے، البتہ جماعت کی نماز میں امام چوں کہ مقتدیوں کا ضامن ہوتا ہے، اور جو قراءت کرتا ہے وہ جماعت میں شامل تمام مقتدیوں کی جانب سے  قراء ت شمار ہوتی ہے؛ اس لیے جماعت کی صورت میں بھی نماز  سورہ فاتحہ کے  ساتھ ہی  ہوتی ہے اور  جماعت  چاہے  سرّی(یعنی ظہر، عصر کی نماز) ہو یا جہری(یعنی فجر، مغرب، عشاء کی نماز ہو) بہرحال چاروں رکعتوں میں مقتدی کو خاموش رہنا ضروری ہے، نیز امام کی اقتدا میں مقتدی کا قراءت کرنا مکروہِ تحریمی ہے۔

قرآن مجید میں ہے:

﴿ وَإِذَا قُرِیَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَه وَأَنْصِتُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴾ (الأعراف: ۲۰۴)
ترجمہ: اور جب قرآن پڑھا جائے تو اس کو کان لگاکر سنو، اور توجہ کے ساتھ بالکل خاموشی اختیار کرو، تاکہ تم پر اللہ تعالی کی رحمت نازل ہو۔

حدیث شریف  میں ہے:

"عن جابر بن عبد الله أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من كان له إمام فقراءة الامام له قراءة."

(شرح معاني الآثار  للامام الطحاوي، باب القراءة خلف الامام، رقم الحديث:1192، ج:1، ص:217، ط:دارالكتب العلمية)

ترجمہ: جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ہر وہ شخص جس کا امام ہو تو امام کی قرأت ہی اس کی قرأت ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: الإمام ضامن، والمؤذن مؤتمن، اللهم أرشد الأئمة، واغفر للمؤذنين."

(سنن الترمذي، باب ما جاء أن الإمام ضامن، والمؤذن مؤتمن، رقم الحديث:153 ج:1، ص:282، ط:دارالغرب الاسلامى)

ترجمہ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: امام ضامن ہے، اور مؤذن امانت دار ہے، اللہ ائمہ کو ہدایت پر رکھ، اور مؤذنوں کی مغفرت فرما،

حدیث شریف میں ہے:

"عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لا صلاة لمن لم يقرأ بفاتحة الكتاب."

(سنن الترمذي، باب ما جاء أنه لا صلاة إلا بفاتحة الكتاب، رقم الحديث:183، ج:1، ص:330، ط:دارالغرب الاسلامى)

ترجمہ:حضوراکرمﷺ سے روایت ہے کہ نہیں ہے نماز اس شخص کی جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200295

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں