بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کی برائی کرنے والے کا اس کے پیچھے نماز پڑھنے کاحکم


سوال

جوشخص مسجد کے امام کے پیچھے باتیں کرے،اُس کی غیبت کرے،اُس کوگالیاں دے،لوگوں کے سامنے اُس کو کہے کہ :"آپ کے پیچھے نماز نہیں ہوتی"،نیز امام مسجد بھی ایسے آدمی کوکہے کہ:"آپ میرےپیٹھ پیچھے باتیں کرتے ہو،میری غیبت کرتے ہو ،اور مجھے گالیاں دیتے ہو،اس  کی وجہ سے آپ کی نمازمیرے پیچھے نہیں ہوگی"،تو کیاایسے شخص کی نمازمذکورہ امام کےپیچھے ہوگی یانہیں؟

جواب

واضح  رہے کہ کسی بھی مسلمان سے بغض رکھنا،اُس کی غیبت کرنایااُس کو گالیاں دیناجائز نہیں ہے،اورامام ِمسجد توبہت ہی قدروعزت اور احترام کےلائق ہوتاہے ،اُن کی غیبت کرنایااُن کوگالیاں دیناتواور بڑاگناہ ہے،مذکورہ شخص کوچاہیےکہ وہ صدقِ دل سے توبہ کرے اور امام صاحب سے معافی مانگ کر اُ ن کوراضی کرے ،بالفرض  اگر امام صاحب میں کوئی غلطی یاخامی ہوتو اس سے چشم پوشی کرےیا حکمت کے ساتھ کسی  بزرگ یا عالم سے ذکر کرکے ایسے طریقے پران کی اصلاح کروادے،جس سے دل آزاری بھی نہ ہو اور غلطی کی اصلاح بھی ہوجائے، براہِ راست خود درمیان میں نہ آئے، یہی خیرخواہی کا تقاضا ہے۔

تاہم اگرایسا شخص مذکورہ امام کے پیچھےنمازپڑھےتواُس کی نماز ہوجائے گی۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سباب المسلم فسوق وقتاله كفر."

ترجمہ: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہےکہ:مسلمان کوگالی دینافسق(کاکام)ہےاور اُس کے ساتھ قتال کرناکفر(کاکام)ہے۔"

(كتاب الإيمان، باب قول النبي صلى الله عليه وسلم: سباب المسلم فسوق وقتاله كفر، 81/1، ط: دار إحياء التراث العربي)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن أبي سعيد وجابر قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: الغيبة أشد من الزنا......إلخ"

ترجمہ:"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد مبارک ہے کہ: غیبت زنا سے بھی زیادہ بدتر گناہ ہے۔"

(‌‌كتاب الآداب، باب حفظ اللسان، ‌‌الفصل الثالث، 1366/3، ط: المكتب الإسلامي)

فتاوٰی مفتی محمود میں ہے:

"س:کیافرماتےہیں علمائے دین دریں مسئلہ کہ ایک آدمی کی امام مسجد سے کافی عرصہ سے بول چال نہیں ہے،وجہ یہ ہوئی کہ دونوں میں جھگڑا صرف دنیاداری پرہے،اورباقی لوگوں نے دونوں کومنانے کی کوشش کی لیکن صلح نہیں ہوسکی،نہ امام مسجد مانتاہے ،نہ مقتدی مانتاہے،گزارش یہ ہے کہ اگرمقتدی اس امام کے پیچھےنمازپڑھ لے تونماز ہوسکتی ہے یانہیں؟

ج:شخص ِمذکور اگرامام ِمذکور کی پیچھے نمازپڑھے گاتو نمازاداہوجائےگی۔فقط واللہ اعلم"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100592

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں