اگر کسی مقتدی نے ظہر کی تیسری رکعت میں امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھ لی تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟
امام کے پیچھے قراءت کرنا مکروہ ہے، البتہ صورتِ مسئولہ میں نماز درست ہو چکی ہے، اس کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
’’(والمؤتم لا يقرأ مطلقاً) ولا الفاتحة...( فإن قرأ كره تحريماً) و تصح في الأصح...الخ (باب صفة الصلاة، مطلب السنة تكون سنة عين و سنة كفاية‘‘.(١/ ٥٤٤، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200638
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن