بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کے پیچھے قرات کرنا مکروہ ہے


سوال

اگر کسی مقتدی نے ظہر کی تیسری رکعت میں امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھ لی تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

امام کے  پیچھے قراءت  کرنا مکروہ ہے، البتہ صورتِ مسئولہ میں نماز درست  ہو چکی ہے، اس کو دہرانے  کی ضرورت نہیں ہے۔

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

’’(والمؤتم لا يقرأ مطلقاً) ولا الفاتحة...( فإن قرأ كره تحريماً) و تصح في الأصح...الخ (باب صفة الصلاة، مطلب السنة تكون سنة عين و سنة كفاية‘‘.(١/ ٥٤٤، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200638

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں