میں نے امام کے ساتھ چار رکعت نماز پڑھ لی اور بقیہ کے لیے گھر جارہا تھا، راستے میں وضو ٹوٹ گیا ،تو پھر میں مکمل نماز پڑھوں یابقیہ نماز پڑھ لوں؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کےذمہ صرف باقی ماندہ نمازکی ادائیگی لازم ہے،امام کے ساتھ پڑھی ہوئی چاررکعات دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
فتاوٰی شامی میں ہے:
"باب شروط الصلاة
هي ثلاثة أنواع: شرط انعقاد: كنية، وتحريمة، ووقت، وخطبة: وشروط دوام، كطهارة وستر عورة، واستقبال قبلة۔۔۔قال ابن عابدین:وأما شرط الدوام فهو ما يشترط وجوده في ابتداء الصلاة مستمرا إلى آخرها."
(کتاب الصلٰوۃ،باب شروط الصلاة ،401/1،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308101617
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن