بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کے ساتھ چار رکعت پڑھنے کے بعد وضو ٹوٹنے کا حکم


سوال

میں نے امام کے ساتھ چار رکعت نماز پڑھ لی اور بقیہ کے لیے گھر جارہا تھا،  راستے میں وضو ٹوٹ گیا ،تو پھر میں مکمل نماز پڑھوں یابقیہ نماز پڑھ لوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں  سائل  کےذمہ  صرف باقی ماندہ نمازکی ادائیگی لازم ہے،امام کے ساتھ پڑھی ہوئی چاررکعات دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

فتاوٰی شامی میں ہے:

‌‌"باب شروط الصلاة

هي ثلاثة أنواع: شرط انعقاد: كنية، وتحريمة، ووقت، وخطبة: وشروط دوام، كطهارة وستر عورة، واستقبال قبلة۔۔۔قال ابن عابدین:وأما شرط الدوام فهو ما يشترط وجوده في ابتداء الصلاة مستمرا إلى آخرها."

(کتاب الصلٰوۃ،باب شروط الصلاة ،401/1،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101617

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں