تین لوگوں کی جماعت کی نماز میں اگر مقتدی امام کے برابر میں کھڑے ہوجائیں اس طور پر کہ امام اُن دونوں سے آگے ہو(مقتدی پورے طور پر جیسے مسجد میں ہوتے ہیں اس طرح پیچھے نہ ہوں، بلکہ ایک قدم امام سے پیچھے ہوں) تو کیا جماعت درست ہو جائےگی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر امام بلا عذر دونوں مقتدیوں سے ایک قدم آگے کھڑا ہو تو ان کی جماعت کراہت کے ساتھ درست ہوجائے گی، ایک امام اور دو مقتدی ہونے کی صورت میں صف بندی کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دونوں مقتدی پچھلی صف میں کھڑے ہوں، نہ کہ امام سے صرف ایک قدم پیچھے، البتہ اگر جگہ کی تنگی، بارش یا دیگر عذر کی وجہ سے امام مقتدیوں سے ایک قدم آگے ہو تو بلا کراہت نماز درست ہوجائے گی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(والزائد) يقف (خلفه) فلو توسط اثنين كره تنزيها."
(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ج1، ص567، سعيد)
وفیہ:
"وهذا كله عند الإمكان وإلا تعين الممكن."
(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ج1، ص568، سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144502100343
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن