بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام اور دو مقتدیوں کی جماعت میں، امام بلاعذر مقتدیوں سے صرف ایک قدم آگے ہو تو جماعت مکروہ ہے


سوال

تین لوگوں کی جماعت کی نماز میں اگر مقتدی امام کے برابر میں کھڑے ہوجائیں اس طور پر کہ  امام اُن دونوں سے آگے ہو(مقتدی پورے طور پر جیسے مسجد میں ہوتے ہیں اس طرح پیچھے نہ ہوں، بلکہ ایک قدم امام سے پیچھے ہوں) تو کیا جماعت درست ہو جائےگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر  امام بلا عذر دونوں مقتدیوں سے ایک قدم آگے کھڑا ہو تو ان کی  جماعت کراہت کے ساتھ درست ہوجائے گی، ایک امام اور دو مقتدی ہونے کی صورت میں صف بندی کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دونوں مقتدی پچھلی صف میں کھڑے ہوں، نہ کہ امام سے صرف ایک قدم پیچھے، البتہ اگر جگہ کی تنگی، بارش یا دیگر عذر کی وجہ سے امام مقتدیوں سے ایک قدم آگے ہو تو بلا کراہت  نماز درست ہوجائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(والزائد) يقف (خلفه) فلو توسط اثنين كره تنزيها."

(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ج1، ص567، سعيد)

وفیہ: 

"وهذا كله عند الإمكان وإلا تعين الممكن."

(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ج1، ص568، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144502100343

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں