بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام بارگاہ میں نماز پڑھنے کا حکم


سوال

میں ٹیلی کام کمپنی میں کام کرتا ہوں۔کبھی کبھار اہلِ  تشیع کے علاقے  میں چلے  جاتے ہیں۔بعض دفعہ وقت تھوڑا ہوتا ہے۔ کیاان کے امام بارگاہ میں نماز ادا ہو سکتی ہے؟

جواب

اہلِ  تشیع  فرقہ  سے تعلق رکھنے والے افراد کے  عقائد، نظریات  اور  عبادات  کا طریقہ  سب اہلِ سنت مسلمانوں سے مختلف ہیں، اس لیےامام بارگاہ میں شیعہ امام کی اقتدا  میں نماز  پڑھنا  جائز نہیں ہے، البتہ اگر وقت کی تنگی اور نماز کی متبادل جگہ نہ ہونے کی وجہ سے نماز قضا ہونے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں امام بارگاہ میں انفرادی نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200527

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں