بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام اور مقتدی کامکان ایک نہ ہو


سوال

میرے گھر کے اور مسجد کے درمیان پندرہ فٹ کی سرکاری گلی ہے ، گھر میں مستورات جماعت کے ساتھ نماز تراویح پڑھ سکتی  ہیں .

جواب

واضح رہے کہ  اتصال صفوف(یعنی صفوں کا ایک دوسر ے کے ساتھ ملاہواہونا  )جماعت  کی نماز کی درستگی کےلیے بنیادی شرائط میں سے   ہے،اگر امام اور مقتدی کے صفوں میں  اتصال نہ ہو اور دونوں  کا مکان مختلف ہوتو اس صورت میں  نماز درست  نہ ہوگی،اور صورت مسئولہ میں چونکہ    امام اور مقتدیوں کے مابین ایک پوری گلی واقع ہے ،اس وجہ سے خواتین  کا گھر سے امام کی اقتداءکرنا درست  نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"والصغرى ربط صلاة المؤتم بالإمام بشروط عشرة: نية المؤتم الاقتداء، واتحاد مكانهما وصلاتهما.

(قوله: واتحاد مكانهما) فلو اقتدى راجل براكب أو بالعكس أو راكب براكب دابة أخرى لم يصح لاختلاف المكان؛ فلو كانا على دابة واحدة صح لاتحاده، كما في الإمداد."

(1 / 549، 550، باب الامامۃ، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100194

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں