امام قعدہ اخیرہ میں التحیات کے بعد سہواً اٹھ کھڑا ہو اور یاد آنےپر فوراً بیٹھ جائے تو اس صورت میں سجدہ سہو سے قبل دو بارہ التحیات پڑھے پھر سجدہ سہو کرے یا بیٹھ کر فوراً سجدہ کرے بغیر التحیات پڑھے اور بعد سجدہ سہو کے حسب معمول نماز مکمل کرے ؟
صورتِ مسئولہ میں ایسے شخص کو فوراً بیٹھ کر دائیں طرف سلام پھیر کر سجدہ سہو کرلینا چاہیے، سجدہ سہو سے پہلے التحیات پڑھنے کی ضرورت نہیں، اور سجدہ سہو کے بعد التحیات، درود ابراہیمی اور و دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"رَجُلٌ صَلَّى الظُّهْرَ خَمْسًا وَقَعَدَ فِي الرَّابِعَةِ قَدْرَ التَّشَهُّدِ إنْ تَذَكَّرَ قَبْلَ أَنْ يُقَيِّدَ الْخَامِسَةَ بِالسَّجْدَةِ أَنَّهَا الْخَامِسَةُ عَادَ إلَى الْقَعْدَةِ وَسَلَّمَ، كَذَا فِي الْمُحِيطِ. وَيَسْجُدُ لِلسَّهْوِ، كَذَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ. وَإِنْ تَذَكَّرَ بَعْدَمَا قَيَّدَ الْخَامِسَةَ بِالسَّجْدَةِ أَنَّهَا الْخَامِسَةُ لَايَعُودُ إلَى الْقَعْدَةِ وَلَا يُسَلِّمُ بَلْ يُضِيفُ إلَيْهَا رَكْعَةً أُخْرَى حَتَّى يَصِيرَ شَفْعًا وَيَتَشَهَّدُ وَيُسَلِّمُ، هَكَذَا فِي الْمُحِيطِ.
وَيَسْجُدُ لِلسَّهْوِ اسْتِحْسَانًا، كَذَا فِي الْهِدَايَةِ. وَهُوَ الْمُخْتَارُ، كَذَا فِي الْكِفَايَةِ. ثُمَّ يَتَشَهَّدُ وَيُسَلِّمُ، كَذَا فِي الْمُحِيطِ. وَالرَّكْعَتَانِ نَافِلَةٌ". ( الْبَابُ الثَّانِي عَشَرَ فِي سُجُودِ السَّهْوِ، فَصْلٌ سَهْوُ الْإِمَامِ يُوجِبُ عَلَيْهِ وَعَلَى مَنْ خَلْفَهُ السُّجُودَ، ١ / ١٢٩، ط: دار الفكر) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109201192
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن