کچی قبر پر (جو کہ تازہ بنی ہو ) اس کو بارش سے بچانے کے لیے اس پر پلاسٹک ڈالنا شریعت میں اس کی کیا حیثیت ہے؟
قبر تازہ بنی ہو اور بارش ہورہی ہو یا بارش کا امکان ہو تو وقتی طور پر قبر پرپلاسٹک ڈالنا؛ تاکہ بارش کی وجہ سے مٹی پانی میں بہہ نہ جائے، درست ہے، تاہم مستقل طورپر ایسا کرنا درست نہیں۔
اگر بارش کی وجہ سے مٹی کے پانی میں بہہ جانے کا اندیشہ ہوتو اصل قبر کو چھوڑ کر اطراف سے پختہ کرنا یا اطراف میں اینٹوں کی باڑ لگانا اس طرح کہ میت کے محاذ (برابری) میں نیچے سے اوپر تک قبر کچی رہے، جائز اور درست ہے، یعنی میت کا جسم چاروں جانب سے مٹی کے اندر رہے، تاہم اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ آگ پر پکی ہوئی اینٹیں استعمال نہ کی جائیں۔ (کفایت المفتی ، 4/50) اور اگر قبر کچی ہو اور بارش میں بہہ جائے یا بیٹھ جائے تو بارش کے بعد اس پر مٹی ڈال کر کوہان نما کردیا جائے، البتہ بالشت سے زیادہ اسے اونچا نہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201110
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن