اجارہ کے طور پر لی گئی زمین میں عشر کا کیا حکم ہے؟ کیا اجارہ کی رقم منہا کر کے عشر نکالا جاۓ گا یا نہیں؟
اجارہ پر لی ہوئی زمین کا عشر کل پیدوار سے نکالا جائے گا، پیداوار سے اجارے کی رقم منہا کرکے عشر ادا کرنا جائز نہیں۔
"يؤخذ العشر من جميع ما أخرجته الأرض، و لايحتسب لصاحبها ما أنفق على الغلة من سقي، أو عمارة، أو أجرة حافظاً، وأجر العمال، ولا نفقة الثغور."
(المحیط البرہانی: کتاب العشر، الفصل السابع في المتفرقات (2/ 338)،ط. دار الكتب العلمية، بيروت، الطبعة: الأولى، 1424 هـ - 2004 م)
فقط، والله أعلم
فتوی نمبر : 144203200010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن