کمیشن پر چندہ کرنا ناجائز ہے اور اس صورت میں اجارہ فاسد ہونے کی صورت میں سفیر کے لیے مثلی اجرت لازم ہوگی اور چندے کی مکمل رقم مدرسے کو لوٹانا ضروری ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ مثلی اجرت کتنی ہوگی؟، سفیر نے 5 نمازوں میں ( 2 ظہر اور عصر، مغرب اور عشاء میں )مکمل ایمانداری اور محنت سے چندہ کیا ہے، تو کیا مثلی اجرت روزانہ کی ہندوستانی " 500" روپے جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سفیر کے لیے اجرتِ مثل لازم ہوگی، اور اجرتِ مثل (500) روپے ہونا یقینی نہیں ہے،ہاں اگر ہندوستان میں اتنا کام کرنے والے کسی اور شخص کو مثلاً 500 روپے اجرت دی جاتی ہے،تو ایسی صورت میں، اس سفیر کے لیے بھی اجرتِ مثل کے طور پر 500 روپے لینا درست ہے،وگرنہ اتنا کام کرنے والے کو وہاں کے عرف میں جتنی اجرت دی جاتی ہے،اسی حساب سے اس سفیر کو بھی اتنی ہی اجرت ملے گی۔اگر طے کرنے میں باہم اختلاف ہو تو کسی ثالث کی مدد لی جاسکتی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(الفاسد) من العقود (ما كان مشروعاً بأصله دون وصفه، والباطل ما ليس مشروعاً أصلاً) لا بأصله ولا بوصفه (وحكم الأول) وهو الفاسد (وجوب أجر المثل الاستعمال) لو المسمى معلوماً، ابن كمال."
(كتاب الإجارة، باب الإجارة الفاسدة، ج:6، ص:45، ط:دار الفكر۔بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144503101799
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن