بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احتلام کے بعد غسل کرنا فرض ہے یا واجب؟


سوال

احتلام کے بعد غسل کرنا فرض ہے یا واجب؟

جواب

احتلام  (سوتے ہوئے منی خارج ) ہونے کے بعد غسل  کرنا فرض ہوجاتا ہے، فرض کو کبھی واجب سے بھی تعبیر کیا جاتاہے، وہاں وجوب کا لغوی معنیٰ ملحوظ ہوتاہے، اصطلاحی فرق ملحوظ نہیں ہوتا، نصوص میں ایسی بہت سے مثالیں ملتی ہیں کہ اَرکانِ اسلام کو بھی واجب کہا جاتاہے۔

بدائع الصنائع  (1/ 35):
’’(وأما) الغسل المفروض فثلاثة: الغسل من الجنابة، والحيض، والنفاس أما الجنابة فلقوله تعالى: {وإن كنتم جنبًا فاطهروا} [المائدة: 6]، أي: اغتسلوا، و قوله تعالى: {يا أيها الذين آمنوا لاتقربوا الصلاة وأنتم سكارى حتى تعلموا ما تقولون ولا جنبًا إلا عابري سبيل حتى تغتسلوا} [النساء: 43]‘‘.  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200172

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں