اگر کسی شخص کو روزہ کی میں حالت خواب میں احتلام ہوجائے کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟
صورت مسئولہ میں اگر کسی شخص کو روزہ کی حالت میں احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ جتنا جلدی ہوسکے غسل کرلیا جائے، بلاوجہ غسل میں تاخیر نہ کرے ،تاکہ روزے کا زیادہ سے زیادہ وقت پاکی میں گزرے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے گناہ ہےاور غسل کرتے وقت اس بات کا خیال رکھے کہ غرغرہ نہ کرے بلکہ صرف منہ بھر کر کلی کرلے اس طور پر کہ حلق میں پانی نہ جائے ،اسی طرح ناک میں پانی اتنی شدت سے نہ ڈالے کہ حلق تک پہنچ جائے ۔
الدرالمختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:
"(أواحتلم أو أنزل بنظر)...... (لم يفطر)، جواب الشرط".
(باب ما یفسد الصوم وما لا یفسد، ج: 2، صفحہ: 396، ط: ایچ، ایم، سعید)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ومن أصبح جنبا أو احتلم في النهار لم يضره كذا في محيط السرخسي."
(کتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره، ج: 1، صفحہ: 200، ط: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100568
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن