بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احتیاطاً تجدیدِ نکاح کے لیے شرعی گواہوں کا موجود ہونا


سوال

احتیاطاً تجدید نکاح میں گواہوں کا ہونا ضروری ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ جس طرح عقدِ نکاح یا تجدیدِ نکاح کے لیے شرعی گواہوں کاموجود ہونا ضروری ہے،اسی طرح احتیاطاً تجدیدِ نکاح کے لیے بھی شرعی گواہوں کا موجود ہونا ضروری ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"والاحتياط أن يجدد الجاهل إيمانه كل يوم ويجدد نكاح امرأته عند شاهدين في كل شهر مرةً أو مرتين؛ إذ الخطأ وإن لم يصدر من الرجل فهو من النساء كثير".

(مطلب في فرض الكفاية و فرض العين،ج:1،ص:42،ط:سعيد)

 فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407100323

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں