احتیاطاً تجدید نکاح میں گواہوں کا ہونا ضروری ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ جس طرح عقدِ نکاح یا تجدیدِ نکاح کے لیے شرعی گواہوں کاموجود ہونا ضروری ہے،اسی طرح احتیاطاً تجدیدِ نکاح کے لیے بھی شرعی گواہوں کا موجود ہونا ضروری ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"والاحتياط أن يجدد الجاهل إيمانه كل يوم ويجدد نكاح امرأته عند شاهدين في كل شهر مرةً أو مرتين؛ إذ الخطأ وإن لم يصدر من الرجل فهو من النساء كثير".
(مطلب في فرض الكفاية و فرض العين،ج:1،ص:42،ط:سعيد)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144407100323
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن