احتلام کی حالت میں کام کرنا کیسا ہے؟ کپڑے وغیرہ دھونے سے کپڑے ناپاک ہوتے ہیں یا نہیں؟
احتلام کی حالت میں کام کاج کرنا منع نہیں ہے، اور کپڑے دھونے سے اگر کپڑوں پر کوئی ظاہری نجاست نہ لگے تو صرف ناپاکی کی حالت میں ہونے کی وجہ سے وہ کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے، البتہ غسلِ واجب میں جس قدر جلدی طہارت حاصل کرلی جائے بہتر ہے، تاہم نماز کے وقت تک تاخیر کرنے سے گناہ نہیں ہوگا، اور اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے، جائز نہیں ہے، اور یہ حکم مرد وعورت دونوں کے لیے ہے۔
الفتاوى الهندية (1/ 16):
الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لا يأثم. كذا في المحيط.
قد نقل الشيخ سراج الدين الهندي الإجماع على أنه لا يجب الوضوء على المحدث والغسل على الجنب والحائض والنفساء قبل وجوب الصلاة أو إرادة ما لا يحل إلا به. كذا في البحر الرائق كالصلاة وسجدة التلاوة ومس المصحف ونحوه. كذا في محيط السرخسي.
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144201200863
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن