بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کی حالت میں ناک پر خارش کرتے ہوئے ایک بال گرجائے تو اس کا حکم


سوال

 احرام کی حالت میں ناک میں خارش کرتے ہوئے اگر ایک بال ٹوٹ کر ہاتھ میں آ جائے تو کیا دم دینا ہو گا؟

جواب

   بال اگر  محرم کے فعل کے بغیر خود بخود  گر جائیں  تو کچھ لازم نہیں،اور اگر بال محرم کے ایسے فعل سے گریں جس کا  اس کو شریعت  کی  جانب سے حکم دیا گیا ہو ، جیسے نماز کے لئے وضو کرنے کاحکم دیا گیا ہے اور وضو کے دوران بال ٹوٹ جائیں   تو تین  بال گر جائیں تو ایک مٹھی گندم صدقہ کرنا ہو گا اور اگر محرم کے اپنے فعل سے  گریں  تو ہر بال کے بدلے ایک مٹھی گندم صدقہ کرنا ہوگا ، لہذا صورت مسئولہ میں خارش کرنے کی صورت میں گرنے والے ایک بال کے بدلے سائل کو  ایک مٹھی گندم صدقہ کرنا ہوگا ۔

غنیۃ الناسک فی بغیۃ المناسک میں ہے :

"وإن نتف من رأسه أو انفه أو لحتيه ثلاث شعرات ففي كل شعر كف من طعام ، وفي خصلة نصف صاع ،فتبين أن نصف الصاع إنما هو في الزائد علي الشعرات الثلاث،أما إذا لم يزد تصدق لكل شعرة بكف من طعام ، هذا إذا سقط  بفعل محظور الإحرام كالنتف ، أما إذا سقط بفعل المأمور به كالوضوء ، ففي ثلاث شعرات كف واحدة من طعام ، وما في البدائع وغيره : ولو أخذ شيئا من رأسه أو لحتيه أو لمس شيئا من ذالك فانتثر منه شعرة فعليه صدقة."

(باب الجنايات ،ص: 399،ط: المصباح)

آپ کےمسائل اور ان کے حل میں ایک سوال کے جواب میں  ہے:

"جتنے بال گریں اتنی قربانی دینے کا مسئلہ غلط ہے ، البتہ وضو احتیاط سے کرنا چاہیے تاکہ بال نہ گریں اور اگر جائیں تو صدقہ دینا کافی ہے ۔"

(احرام باندھنےکے مسائل ،ج:5، ص: 332،ط:مکتبہ لدھیانوی )

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"وإن نتف من رأسه أو من أنفه أو لحيته شعرات ففي كل شعرة كف من الطعام كذا في فتاوى قاضي خان...وإذا حك ‌المحرم ‌رأسه أو لحيته فانتثر منها شعر فعليه صدقة كذا في السراج الوهاج."

(كتاب المناسك، 1/ 243،ط:رشیدیه)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144408101163

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں