بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ احرام میں کیسے جوتے پہنے جائیں؟


سوال

احرام کی حالت میں کس طرح کے جوتے پہننے چاہیےِ؟

جواب

مرداحرام کی حالت میں ایسی چپل پہنے جس میں دو نوں ٹخنے ،قدم کے بیچ میں ابھری ہوئی ہڈی(جہاں عموما بال اگتے ہیں اور جوتے کے تسمے باندھے جاتے ہیں )  ، ایڑھی اور ایڑھی سے اوپر پاؤں کا حصہ کھلا رہے،عورتیں موزیں اور ہر قسم کے چپل اور جوتے پہن سکتی ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولا يلبس مخيطا قميصا أو قباء أو سراويل أو عمامة أو قلنسوة أو خفا إلا أن يقطع الخف أسفل من الكعبين، كذا في فتاوى قاضي خان والكعب هنا المفصل الذي في وسط القدم عند معقد الشراك كذا في التبيين."

(کتاب المناسک , الباب الرابع فیما یفعله المحرم بعد الاحرام جلد 1 ص: 224 ط: دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله أسفل من الكعبين) الذي في الحديث وليقطعهما حتى يكونا أسفل من الكعبين، وهو أفصح مما هنا ابن كمال والمراد قطعهما بحيث يصير الكعبان وما فوقهما من الساق مكشوفا لا قطع موضع الكعبين فقط كما لا يخفى."

(کتاب الحج , فصل فی الإحرام و صفة المفرد جلد 2 ص: 490 ط: دارالفکر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144410100841

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں