روزہ دار افطاری کے وقت تھکاوٹ کی وجہ سے سو گیا ہے، پتا نہیں چلا، کافی دیر بعد آنکھ کھلی تو پھر کیا کرے؟
حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ اس وقت تک خیر میں رہیں گے جب تک وہ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے، یعنی غروب کا یقین ہوتے ہی افطار کریں گے، معلوم ہوا کہ افطار میں قصداً تاخیر نہیں کرنی چاہیے، تاہم اگر کسی شخص کی تھکاوٹ کی وجہ سے آنکھ لگ جائے اور تاخیر سے آنکھ کھلے تو جیسے ہی آنکھ کھلے اسی وقت افطار کر لینا چاہیے۔
بخاری شریف میں ہے:
"عن سهل بن سعد : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا يزال الناس بخير ما عجلوا الفطر."
(باب تعجيل الافطار ،ج:3،ص:36،ط:السلطانية بولاق مصر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100518
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن