افطار سے ایک گھنٹہ پہلے حیض آجائے تو روزہ ٹوٹ گیا؟ اور قضاء واجب ہوگی؟
روزے کی حالت میں اگر مغرب سے پہلے پہلے کسی بھی وقت عورت کو حیض آجائے تو اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، اور پاک ہونے کے بعد اس روزے کی قضا لازم ہوگی۔ اور حیض آنے کے بعد عورت کھا پی سکتی ہے، روزہ دار کی طرح بھوکی پیاسی نہ رہے، بلکہ کچھ نہ کچھ کھالے؛ کیوں کہ اس حالت میں اس کے لیے روزہ منع ہے۔
مراقی الفلاح میں ہے:
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام".
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم ويوجب القضاء، ص:678، ط:دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)
البنایہ شرح ہدایہ میں ہے:
"وإذا حاضت المرأة، أو نفست أفطرت وقضت.
(وإذا حاضت المرأة أو نفست) ش: بضم النون أي صارت نفساء م: (أفطرت وقضت) ش: أي الصوم".
(كتاب الصوم، ج:4، ص:99، ط:دار الكتب العلمىة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509101282
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن