بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس کی عید کی نماز قضا ہوگئی اس کی قربانی کا حکم


سوال

اگر کسی کی عید الاضحی کی نما ز رہ گئی تو کیا اس کی قربانی ہو جائےگی؟

جواب

قربانی کے صحیح ہونے کے لیے عید کے دن شہر میں کہیں بھی عید کی نماز کا ادا ہوجانا کافی ہے، جب شہر میں کسی بھی مقام پر عید کی نماز ادا ہوجائے اب  قربانی کے جانور کو ذبح کرنا جائز ہے، بصورتِ مسئولہ  اگر قربانی کرنے والے نے عید کی نماز نہیں پڑھی،یا قربانی کرنے والے سے عید کی نمازقضا  ہوگئی ،یعنی وہ ادا کر ہی نہیں سکا  تب بھی قربانی درست ہوجائے گی۔ البتہ جان بوجھ کر نماز عید کاترک کرنا یا سستی وکاہلی کی وجہ سے نماز کا چھوٹ جانا گناہ کبیرہ ہے، اس پر توبہ واستغفار لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں