بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت میں باہر نکلنا


سوال

میری بہن کی طلاق ہوگئی، اس کے سسر  اور ساس تشدد کرتے تھے، طلاق کے بعد عدت کتنی ہے؟ کیا گھر سے باہر نکل سکتی ہے دن میں؟

جواب

             نکاح کے بعد رخصتی یا خلوتِ صحیحہ ہوچکی ہو تو طلاق کے بعد عدت مکمل تین ماہواریاں گزرنا ہے، بشرط یہ کہ عدت گزارنے والی خاتون امید سے نہ ہو، اگر وہ امید سے ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہوگی۔ اگر کسی عورت کے ایام آنا بند ہوگئے ہوں تو اس کے لیے عدت تین مہینے ہوگی۔ اگر نکاح کے بعد رخصتی یا خلوتِ صحیحہ نہ ہوئی ہو تو طلاق کے بعد عدت نہیں ہے۔

              طلاق کی عدت کے دوران عورت کے لیے بلاضرورتِ شدیدہ گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں، اگر طلاقِ بائن ہو  تو زیب و زینت اختیار کرنا جائز نہیں، اگر طلاقِ رجعی ہو تو بیوی کے لیے زیب و زینت اختیار کرنا جائز ہے، بلکہ بہتر ہے، تاکہ شوہر رجوع پر آمادہ ہو۔

"فتاوی شامی " میں ہے:

"( وتعتدان ) أي معتدة طلاق وموت ( في بيت وجبت فيه ) ولا يخرجان منه ( إلا أن تُخرج أو ينهدم المنزل أو تخاف ) انهدامه أو ( تلف مالها أو لاتجد كراء البيت ) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه." (3/536،دارالمعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں