بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت میں گھر سے نکلنے کی گنجائش کی صورت


سوال

اگر کسی عورت کے شوہر کا انتقال ہو جاۓ اور اس کے چھوٹے بچے ہوں اور کوئی کمانے والا نا ہو تو کیا اس کے لیے بھی عدّت لازمی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایسی عورت پر عدت میں بیٹھنا لازم ہے، نہ بیٹھنے کی صورت میں وہ گناہ گار ہوگی۔ تاہم اگر گزارا کی رقم نہ ہو اور کہیں باہر سے بھی رقم کا انتظام نہ ہو تو دن میں مغرب سے پہلے تک گھر سے باہر نکل کر بقدرِ ضرورت کمانے  کی اجازت ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 536):

(ومعتدة موت تخرج في الجديدين وتبيت) أكثر الليل (في منزلها) لأن نفقتها عليها فتحتاج للخروج.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200836

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں