بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت میں گھر کے کام کرنا


سوال

کیا عورت اپنے شوہر کی وفات کے بعد دورانِ عدت گھر کا کام کاج کر سکتی ہے، حال آں کہ گھر میں دوسرے (خالہ، بہن) کام کرنے والے موجود ہیں؟ اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب

عدت کے دوران معتدہ کے لیے گھر سے باہر نکلنا اور زیب و زینت اختیار کرنا ممنوع ہے، گھر کے کام کرنا ممنوع نہیں ہے۔

"البحرالرائق " میں ہے:

'' (قوله: ومعتدة الموت تخرج يوماً وبعض الليل ) لتكتسب لأجل قيام المعيشة ؛ لأنه لا نفقة لها حتى لو كان عندهاكفايتها صارتكالمطلقة فلايحل لها أن تخرج لزيارة ولا لغيرها ليلاً ولا نهاراً. والحاصل: أن مدار الحل كون خروجها بسبب قيام شغل المعيشة فيتقدر بقدره فمتى انقضت حاجتها لايحل لها بعد ذلك صرف الزمان خارج بيتها، كذا في فتح القدير''. (4/166، دارالمعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200494

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں