ایک عورت کو اس کے شوہر نے 5 تاریخ کو طلاق دی اور دودن بعد حیض آیا، یعنی سات تاریخ کو اس کا کیا حکم ہے؟
صورت مسئولہ میں جس وقت شوہر نے (۵ تاریخ کو) طلاق دی، اس ہی وقت سے مطلقہ کی عدت شروع ہوگئی، اور ۷ تاریخ کو جو حیض آیا، وہ پہلا حیض شمار ہوگا، اور طلاق کے بعد تیسری دفعہ آنے والے حیض کے اختتام پر عدت بھی ختم ہوجائے گی، اگر شوہر نے تین طلاق سے کم ایک یا دو طلاق رجعی دی ہے، تو عدت کے اندر اس کو رجوع کا حق حاصل ہے، عدت گزرنے کے بعد (یا طلاق بائن ہونے کی صورت میں عدت کے دوران بھی)اگر دونوں باہم رضامندی سے دوبارہ نباہ چاہیں تو از سر نو نکاح کرنا ہوگا۔
فتاوی عالمگیریہ میں ہے:
"إذا طلق الرجل امرأته طلاقا بائنا أو رجعيا أو ثلاثا أو وقعت الفرقة بينهما بغير طلاق وهي حرة ممن تحيض فعدتها ثلاثة أقراء سواء كانت الحرة مسلمة أو كتابية كذا في السراج الوهاج.والعدة لمن لم تحض لصغر أو كبر أو بلغت بالسن ولم تحض ثلاثة أشهر كذا في النقاية."
(کتاب الطلاق،الباب الثالث عشر فی العدۃ،ج:1،ص:526،ط:دار الفکر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144506102674
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن